نئی دہلی،5جولائی(ایس او نیوز/آئی این ایس انڈیا)بہار کے اقتدار میں شراکت دار آر جے ڈی سربراہ لالو پرساد اور ان کے اہل خانہ کے خلاف مبینہ غیراعلانیہ جائیداد کے معاملے کو اوربڑھاتے ہوئے بی جے پی نے ایک بار پھر حملہ بولا ہے۔لالو کے خلاف براہ راست محاذ کھولنے والے سابق نائب وزیر اعلی اور اسمبلی پارٹی لیڈر سشیل مودی نے جہاں لالو کو بہار کا رابرٹ واڈرا قرار دیا تو وزیر اعلی نتیش کمار کو بھی نشانہ بنایا ہے۔انہوں نے وزیر اعلی سے جاننا چاہا ہے کہ غیراعلانیہ جائیداد کے الزامات سے گھرے نائب وزیر اعلی تیجسوی یادو اور ان کے بھائی تیج پرتاپ یادو کے خلاف کارروائی کیوں نہیں کی جا رہی ہے۔
بہار کے سابق نائب وزیر اعلی نے کہا کہ بی جے پی ریاستی یونٹ گزشتہ 90دنوں سے مسلسل لالو کے خاندان کی غیراعلانیہ جائیداد کا انکشاف کر رہی ہے۔دلچسپ بات یہ ہے کہ لالو کے خاندان نے بغیر کسی کاروبار کے 125سے زیادہ جائیداد حاصل کر لی ہے۔اس کے علاوہ 7کمپنیوں کے ذریعے پٹنہ، اورنگ آباد، کولکاتہ اور دہلی میں جائیداد بنائی ہے۔اتنا ہی نہیں، پٹنہ میں بہار کا سب سے بڑا مال بن رہا ہے جو 10منزل کا ہے۔پٹنہ میں ہی ایک پٹرول پمپ، دہلی کے نیو فرینڈس کالونی میں 4منزلہ مکان ہے اور پٹنہ میں 18فلیٹ ہیں۔یہ تمام املاک لالو کے خاندان کی ہیں۔لالو بہار کے رابرٹ وڈرا ہیں،وہ آج کی تاریخ میں بہار کے سب سے بڑے زمین دار ہیں۔
مودی نے کہا کہ آر جے ڈی سربراہ کے خاندان کے نام درج کل غیراعلانیہ املاک کا 80فیصد 2004سے 09کے درمیان ان کے وزیر ریل رہنے کے دوران حاصل کی گئی ہے یا رابڑی دیوی کے وزیر اعلی کے عہدے پر رہنے کے دوران حاصل کی گئی ہے۔سشیل مودی نے کہا کہ آر جے ڈی لیڈر پریم چند گپتا، اشوک بتھیا، اوم پرکاش کاتیال اور ناگپال جیسے بہت سے دوسرے نے تو اپنی کمپنیوں اور اپنا پورا اسٹاک ہی لالو کے خاندان کو تحفے میں دے دیاہے،بہت سوں نے وزیر، رکن اسمبلی، ایم پی بننے کے لئے اپنی زمین لالو کے خاندان کو تحفے میں دے دی۔رگھوناتھ جھا، کانتی سنگھ، جیسے بہت سے نام ہیں جنہوں نے زمین تحفہ میں دی۔ان میں بہار حکومت میں موجودہ وزیر عبدالباری صدیقی،سودھاشریواستو سابق وزیر ایسے کئی لوگوں نے لاکھوں کی زمین لالو کے خاندان کے نام کی۔نائب وزیر اعلی نے کہا کہ پٹنہ میں 750کروڑ کی لاگت سے بننے والے مال پر مرکزی حکومت نے روک لگا دی ہے۔